Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمجھ نہ پائی کہ کیا بے مہار چاہتا تھا

عشبہ تعبیر

سمجھ نہ پائی کہ کیا بے مہار چاہتا تھا

عشبہ تعبیر

MORE BYعشبہ تعبیر

    سمجھ نہ پائی کہ کیا بے مہار چاہتا تھا

    عجیب شخص تھا خود سے فرار چاہتا تھا

    وہ میری عرض بھی حکماً شمار کرنے لگا

    وہ ہر طرح سے مرا اعتبار چاہتا تھا

    اسے قبول تھی ویسے تو میری مجبوری

    مگر وہ مجھ پہ ذرا اختیار چاہتا تھا

    جواں دلوں کے مراحل تو طے کیے سارے

    مگر وہ وصل میں کچھ انتظار چاہتا تھا

    طمانیت نہ ملی مجھ کو پھر کسی صورت

    کہ میرا دل بھی تو ہونا فگار چاہتا تھا

    کبھی نہ اشک بہاؤ گی مجھ سے وعدہ کرو

    وہ پیار میں بھی فقط اقتدار چاہتا تھا

    بس اک انا تھی کہ جس نے ڈبو دیا اس کو

    مگر وہ پھر بھی اسی کا حصار چاہتا تھا

    تمام شرطوں پہ سر کو ہے خم کیا میں نے

    کہ عشق درد کا اک کوہسار چاہتا تھا

    سبھی چراغ محبت بجھا دئیے اس نے

    کہ وہ ہوا پہ بھی ہونا سوار چاہتا تھا

    وہ تھک گیا تھا محبت کی آرزو کرتے

    بچھڑ کے مجھ سے وہ شاید قرار چاہتا تھا

    یہ داستاں بھی اسی شخص نے لکھی عشبہؔ

    طویل قصے میں جو اختصار چاہتا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے