سمجھ پائے جو خود کے پار آئے
تری دنیا میں ہم بے کار آئے
بہن ماں باپ بیوی دوست بچہ
کہانی تھی کئی کردار آئے
قدم رکھتے ہی دیواریں اٹھی تھیں
سفر میں مرحلے دشوار آئے
شکستہ دل بکھر جائے گا میرا
وہاں سے اب اگر انکار آئے
اڑائے تھے کئی قاصد کبوتر
مگر واپس فقط دو چار آئے
سمندر کی انا کو غرق کر دوں
مرے ہاتھوں میں گر پتوار آئے
اگرچہ لوگ وہ سستے نہیں تھے
جو بکنے کو سر بازار آئے
تری یادوں سے چھٹی کب ملے گی
کبھی تو ذہن کو اتوار آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.