سمجھ رہے تھے جسے ہم کہ بے وفا ہوگا
سمجھ رہے تھے جسے ہم کہ بے وفا ہوگا
کسے خبر تھی کہ وہ آدمی خدا ہوگا
تمہارے پہلے بھی آنکھوں میں انتظار ہی تھا
تمہارے بعد یہی ہوگا اور کیا ہوگا
ابھی بھی درد سا اٹھتا ہے مجھ میں ممکن ہے
ذرا سا عشق مری ذات میں بچا ہوگا
میں اک چراغ ہوا میں جلا کے لوٹ آیا
پھر اس کے بعد نہ جانے کہ کیا ہوا ہوگا
یہاں کی آب و ہوا میں عجب خموشی ہے
تمام شہر کسی دشت پر بسا ہوگا
وہی نظارے وہی لوگ چل یہاں سے چلیں
فصیل شہر کے باہر تو کچھ نیا ہوگا
- کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 55)
- Author : کلدیپ کمار
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.