Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمجھ رہے تھے کہ بادل ہیں سر پہ چھائے ہوئے

چاند ککرالوی

سمجھ رہے تھے کہ بادل ہیں سر پہ چھائے ہوئے

چاند ککرالوی

MORE BYچاند ککرالوی

    سمجھ رہے تھے کہ بادل ہیں سر پہ چھائے ہوئے

    مگر غبار پہ نظریں تھے ہم جمائے ہوئے

    تمام رات الاؤ پہ کاٹنے کے لئے

    سنے گئے کئی قصے سنے سنائے ہوئے

    جھلس رہا ہے بدن دھوپ کی تمازت سے

    امید سوکھے درختوں سے ہیں لگائے ہوئے

    ادا نہ کر سکے ہم قرض تیری چاہت کا

    تری گلی سے گزرتے ہیں سر جھکائے ہوئے

    وہ جن کی خون پسینے سے آبیاری کی

    انہیں درختوں کے حاصل ہمیں نہ سائے ہوئے

    وہ کیا سمجھتے اجالوں کی اہمیت اے چاندؔ

    جنہیں چراغ ملے تھے جلے جلائے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے