سمجھ سکا نہ کوئی آج تک کہ کیا ہوں میں
سمجھ سکا نہ کوئی آج تک کہ کیا ہوں میں
ہوا کے دوش پہ جلتا ہوا دیا ہوں میں
وجود ہوگا مجسم مرا کبھی نہ کبھی
ابھی تو تیری فضا میں بکھر رہا ہوں میں
یہ کیسے کہہ دوں کہ پہچانتا بھی ہوں اس کو
وہ جس کو ایک زمانے سے جانتا ہوں میں
دعا قبول ہوئی اضطراب باقی ہے
یہی بہت ہے کہ کچھ کامیاب سا ہوں میں
نہ جانے کب میں کنارے پہ جا لگوں جاویدؔ
سوار ناؤ پہ ہوں اور ڈوبتا ہوں میں
- کتاب : Neend Shart Nahin (Pg. 33)
- Author : Khawaja Jawed Akhtar
- مطبع : Shabkhoon Kitabghar Allahabad (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.