سمجھ سکتے ہوں اہل دل تو یہ راز نہاں سمجھیں
سمجھ سکتے ہوں اہل دل تو یہ راز نہاں سمجھیں
بجز نقص نظر پردہ نہ کوئی درمیاں سمجھیں
ہماری بندگی آزاد ہے قید تعین سے
وہیں ہے وہ خدا وند دو عالم ہم جہاں سمجھیں
نہاں ہوتے ہوئے بھی تم عیاں ہو ذرے ذرے سے
بتاؤ تو کہاں تم کو نہ سمجھیں ہم کہاں سمجھیں
ابھی تک دست گلچیں میں ہے گلشن کی نگہبانی
جب اپنا باغباں دیکھیں تو اپنا گلستاں سمجھیں
چمن کے رہنے والوں میں کچھ ایسے بھی تو ہیں اکملؔ
جو اپنے گلستاں کو بھی نہ اپنا گلستاں سمجھیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.