Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمجھتا ہے کون غم کو سہتے بے تاب کا دکھ

مدثر اشتیاق

سمجھتا ہے کون غم کو سہتے بے تاب کا دکھ

مدثر اشتیاق

MORE BYمدثر اشتیاق

    سمجھتا ہے کون غم کو سہتے بے تاب کا دکھ

    شباب کو کھا گیا ہے ڈھلتے شباب کا دکھ

    ضمیر در در پے جا کے چاہے دے جتنی دستک

    کوئی نہیں سنتا کھول کے در جناب کا دکھ

    نظر تو دل کش ہیں آتے سارے نظارے لیکن

    سمجھتی ہیں بہتی آنکھیں بہتے چناب کا دکھ

    کتاب کا رتبہ اب تو پاپوش کو ہے حاصل

    سڑک کنارے مجھے ہے بکتی کتاب کا دکھ

    بگاڑ کے مجھ کو من ہے مائل نجات کو اب

    لگا ہے من پاپی کو گناہ و ثواب کا دکھ

    کہیں تو دل میں یہ حال ڈالے خیال کل کا

    کہیں اسے ماضی کی ہے حالت خراب کا دکھ

    پہاڑ ٹوٹا نہ آسماں ہی گرا مدثرؔ

    سراب گر ہی بتا رہا تھا سراب کا دکھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے