Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمجھتا ہے وہ خود کو آپ کے رخ کے مقابل کا

فضل حسین صابر

سمجھتا ہے وہ خود کو آپ کے رخ کے مقابل کا

فضل حسین صابر

MORE BYفضل حسین صابر

    سمجھتا ہے وہ خود کو آپ کے رخ کے مقابل کا

    ذرا انصاف سے کہیے یہ منہ ہے ماہ کامل کا

    پتہ دیتا ہے یہ رک رک کے چلنا تیغ قاتل کا

    کہ اب مد نظر رہ رہ کے تڑپانا ہے بسمل کا

    موافق ہے یہ ان روزوں ہوا گلزار عالم کی

    دل پر داغ گلدستہ ہے گل رویوں کی محفل کا

    عبث اے برق تجھ کو ناز ہے اپنے تڑپنے پر

    ابھی دیکھا نہیں تو نے تڑپنا مضطرب دل کا

    وہ کیا جانیں غلط کہتے ہیں خال اس کو جو کہتے ہیں

    ترے رخ پر تو ہے یہ عکس میری آنکھ کے تل کا

    مزا آئے اگر باہم دگر حال آشکارہ ہو

    مرے دل پر ترے دل کا ترے دل پر مرے دل کا

    جکڑ رکھا ہے اے حداد یاد زلف جاناں نے

    نہ رکھ احسان مجھ پر اور تو طوق و سلاسل کا

    نہ اب جیتے ہی بنتی ہے نہ اب مرتے ہی بنتی ہے

    مصیبت آ گئی میرے لئے آنا مرے دل کا

    تصور میں تمہارے ہو گئی آخر شب فرقت

    خدا کا شکر آسانی سے گزرا وقت مشکل کا

    قیامت میں جو ہونا ہے وہ ہوگا فکر کیا اس کی

    ابھی تو مجھ کو رونا ہے لحد کی پہلی منزل کا

    مجھے شوق شہادت اس قدر ہے اس کی الفت میں

    کہ ہر اک سے پتہ میں پوچھتا پھرتا ہوں قاتل کا

    حسینان جہاں کیا ہی مٹے ہیں میری شوخی پر

    کھلونا دل کے بہلانے کو لیتے ہیں مرے دل کا

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے