سمے کی ناؤ سے باہر نکل نہیں ہوتا
سمے کی ناؤ سے باہر نکل نہیں ہوتا
یہاں بس آج ہے اور آج کل نہیں ہوتا
اندھیرا گھٹتا نہیں ہے چراغ بجھنے سے
کوئی بھی مسئلہ مرنے سے حل نہیں ہوتا
ہر ایک پھول کی خوشبو کا ذائقہ ہے الگ
ہر ایک چیز کا نعم البدل نہیں ہوتا
بس اک قدم کی مسافت پہ ہے مری منزل
مگر میں کیا کروں اب مجھ سے چل نہیں ہوتا
ہر ایک خواب کو تعبیر مل نہیں سکتی
ہر ایک پیڑ کی قسمت میں پھل نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.