سنبھل کے رہیے گا غصہ میں چل رہی ہے ہوا
سنبھل کے رہیے گا غصہ میں چل رہی ہے ہوا
مزاج گرم ہے موسم بدل رہی ہے ہوا
وہ جام برف سے لبریز ہے مگر اس سے
لپٹ لپٹ کے مسلسل پگھل رہی ہے ہوا
ادھر تو دھوپ ہے بندش میں اور چھتوں پہ ادھر
لباس برف کا پہنے ٹہل رہی ہے ہوا
بجھا رہی ہے چراغوں کو وقت سے پہلے
نہ جانے کس کے اشاروں پہ چل رہی ہے ہوا
جو دل پہ ہاتھ رکھوگے تو جان جاؤ گے
مچل رہی ہے برابر مچل رہی ہے ہوا
میں کہہ رہا ہوں ہوا ہے تو جل رہے ہیں چراغ
وہ کہہ رہے ہیں چراغوں سے جل رہی ہے ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.