سنبھلا نہیں دل تجھ سے بچھڑ کر کئی دن تک
سنبھلا نہیں دل تجھ سے بچھڑ کر کئی دن تک
میں آئینہ تھا بن گیا پتھر کئی دن تک
کیا چیز تھی ہم رکھ کے کہیں بھول گئے ہیں
وہ چیز کہ یاد آئی نہ اکثر کئی دن تک
اے شاخ وفا پھر وہ پرندہ نہیں لوٹا
میں گھر میں تھا نکلا نہیں باہر کئی دن تک
وہ بوجھ کہ تھی جس سے مرے سر کی بلندی
وہ بوجھ گرا اٹھ نہ سکا سر کئی دن تک
ہم نے بھی بہت اس کو بھلانے کی دعا کی
ہم نے بھی بہت دیکھا ہے رو کر کئی دن تک
کہتے ہیں کہ آئینہ بھی دیکھا نہیں اس نے
سنتے ہیں کہ پہنا نہیں زیور کئی دن تک
ہم تان کے سوئے تھے کہ کیوں آئے گا وہ شاذؔ
دیتا رہا دستک وہ برابر کئی دن تک
- کتاب : Kulliyat-e- Shaz Tamkanat (Pg. 563)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.