سمیٹ کر ترے جلووں کی روشنی میں نے
سمیٹ کر ترے جلووں کی روشنی میں نے
دل و نگاہ کی دنیا سنوار لی میں نے
مزاج حسن کسی طور سے بدل نہ سکا
گوارا سمجھا غم ناگوار بھی میں نے
تمام سختیاں راہ طلب کی سہل ہوئیں
تمہارے نام کی تسبیح جب پڑھی میں نے
تمہارا عشق ہوا ہے کئی غموں کا سبب
کہ اک جہاں کی خریدی ہے دشمنی میں نے
نقوش پا پہ جبیں عین بے خودی میں رہی
بھلائے کب بھلا آداب عاشقی میں نے
یہ کون دے گیا مجھ کو سکون قلب و نظر
یہ کس کا نام لیا تھا ابھی ابھی میں نے
مری حیات دو روزہ کا کیا بری کہ بھلی
گزارنی پڑی جوہرؔ گزار دی میں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.