سمیٹ لو یہ پیار کی نشانیاں سمیٹ لو
سمیٹ لو یہ پیار کی نشانیاں سمیٹ لو
یہ قصۂ علم رکے کہانیاں سمیٹ لو
ہوس کے ہولناک بستروں پہ دم نہ توڑ دیں
اب اپنی رابطوں کی زندگانیاں سمیٹ لو
کبھی تو دو گھڑی رکو کی راستے اداس ہیں
کبھی تو منزلوں کی یہ روانیاں سمیٹ لو
قلم کی نوک پر جو زخم ہیں انہیں ہوا نہ دو
تم اپنے شوق کی یہ ناتوانیاں سمیٹ لو
یہ سرد سرد گفتگو تپشؔ ہے کس کے رو بہ رو
سجاؤ بزم ساری بدگمانیاں سمیٹ لو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.