سمجھے تھے بے خبر جنہیں ہشیار وہ بھی ہیں
سمجھے تھے بے خبر جنہیں ہشیار وہ بھی ہیں
ساقی اس انجمن کے نگہ دار وہ بھی ہیں
جن کے لہو سے دامن صحرا ہے لالہ رنگ
اے نرگس چمن ترے بیمار وہ بھی ہیں
ارباب مے کدہ سے عبث ضد ہے شیخ کو
خوش فکر و خوش مزاج و خوش اطوار وہ بھی ہیں
لعل گراں بہا کو سمجھتے ہیں جو خذف
یا رب متاع دل کے خریدار وہ بھی ہیں
چپ ہیں وہ سن کے آج مری داستان غم
انصاف کیا کریں کہ خطا وار وہ بھی ہیں
توفیق جن کو معصیت عشق کی نہیں
اے رحمت تمام گنہ گار وہ بھی ہیں
خود اپنے حال کی بھی جنہیں کچھ خبر نہیں
دیر و حرم کے محرم اسرار وہ بھی ہیں
بد تر ہیں دشمنوں سے کچھ ایسے بھی ہیں رفیق
جن کو شعور غم نہیں غم خوار وہ بھی ہیں
سمجھے ہیں جو حیات کو خواب گراں جمالؔ
ضد ہے انہیں کہ شاعر بیدار وہ بھی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.