سمندر میں اترتا اک جزیرہ دیکھتے رہنا
سمندر میں اترتا اک جزیرہ دیکھتے رہنا
خود اپنی ڈوبتی نبضوں کو اب کیا دیکھتے رہنا
جمال ماہ و انجم کا ہے چرچا کور بینوں میں
اب اے اہل نظر آگے تماشا دیکھتے رہنا
ابھی میں اپنی ہی ہستی کے مد و جزر میں گم ہوں
کہاں حصے میں اپنے شور دریا دیکھتے رہنا
چمک سے اس کی نا ممکن مری آنکھیں چمک اٹھیں
یہاں سے ہار کے جائے گی دنیا دیکھتے رہنا
لٹا کے پھر تھکے ماندوں کے سر پہ چھاؤں جھومے گی
ہری پوشاک میں شاخ برہنہ دیکھتے رہنا
نہ یہ کمرہ نہ یہ فہرست ہے عزت مآبوں کی
یہ قبرستان عہدوں کی ہے کتبہ دیکھتے رہنا
طلب کی گرد سے دھندلے ہوئے چہروں کے آئینے
نظیرؔ اب پتلیوں میں دشت و صحرا دیکھتے رہنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.