Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمندر الٹا سیدھا بولتا ہے

فہمی بدایونی

سمندر الٹا سیدھا بولتا ہے

فہمی بدایونی

MORE BYفہمی بدایونی

    سمندر الٹا سیدھا بولتا ہے

    سلیقے سے تو پیاسا بولتا ہے

    یہاں تو اس کا پیسہ بولتا ہے

    وہاں دیکھیں گے وہ کیا بولتا ہے

    نگاہیں کرتی رہ جاتی ہیں ہجے

    وہ جب چہرے سے املا بولتا ہے

    میں چپ رہتا ہوں اتنا بول کر بھی

    وہ چپ رہ کر بھی کتنا بولتا ہے

    تمھارے ساتھ اڑانیں بولتی ہیں

    ہمارے ساتھ پنجرہ بولتا ہے

    یہ محفل ختم ہو جائے تو دیکھوں

    بنا مائک کے وہ کیا بولتا ہے

    کسی کے لب نہیں ہیں اس کے جیسے

    وہ ہر محفل میں تنہا بولتا ہے

    مری حد ادب تائید تک ہے

    خدا جانے وہ کیا کیا بولتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 54)
    • Author : فہمی بدایونی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے