صنعت کردگار ہیں ہم لوگ
صنعت کردگار ہیں ہم لوگ
عظمت شاہکار ہیں ہم لوگ
شوکت یادگار ہیں ہم لوگ
باعث افتخار ہیں ہم لوگ
صلح جو صلح کار ہیں ہم لوگ
گلستاں کی بہار ہیں ہم لوگ
جب سے سینہ فگار ہیں ہم لوگ
پیکر اضطرار ہیں ہم لوگ
دل پہ قابو نہ تم پہ قابو ہے
کتنے بے اختیار ہیں ہم لوگ
تیرے بھی ہو کے تیری دنیا میں
باعث ننگ و عار ہیں ہم لوگ
عشق کا کاروبار کرتے ہیں
برسر روزگار ہیں ہم لوگ
ہیں چمن میں گلوں کے ہمسائے
اور نگاہوں میں خار ہیں ہم لوگ
ہیں لگائے ہوئے گلے اب بھی
دوستی کا وقار ہیں ہم لوگ
کتنے وزنی ہیں پائے استدراک
دوش گیتی پہ بار ہیں ہم لوگ
جانتے ہیں وجوہ بغض و عناد
کیوں محبت شعار ہیں ہم لوگ
غم بچا کر دلوں میں رکھتے ہیں
کیا کفایت شعار ہیں ہم لوگ
بحر الفت کی تہ میں پاؤ گے
گوہر آب دار ہیں ہم لوگ
ذاکرؔ اردو زباں ہماری ہے
اس کے آموز گار ہیں ہم لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.