Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صنم کے صنم تھے پتھر ہماری تاب نظر سے پہلے

شوق بجنوری

صنم کے صنم تھے پتھر ہماری تاب نظر سے پہلے

شوق بجنوری

MORE BYشوق بجنوری

    صنم کے صنم تھے پتھر ہماری تاب نظر سے پہلے

    جبیں میں سجدے تڑپ رہے تھے نہ جانے کیوں سنگ در سے پہلے

    تو راہزن تو نہیں ہے پوچھوں میں کس طرح ہم سفر سے پہلے

    سوال ایسا کیا نہیں ہے کسی نے بھی راہبر سے پہلے

    عجیب راہ عدم ہے پر ختم ہر ایک راہی کو ہے یہی غم

    یہ راز کھلتا نہیں کسی پر جہاں میں عزم سفر سے پہلے

    یہ تیر ایسا لگا ہے دل پر کہ دل مزہ اس کا جانتا ہے

    میں لذت غم سے بے خبر تھا تمہاری ترچھی نظر سے پہلے

    یہ آرزو ہے رہے وہ قائم کہ چارہ سازی کا اب نہیں غم

    خلش جو محسوس کر رہا تھا جگر میں درد جگر سے پہلے

    یہ آدمی ہی بنائے شر ہے جو اپنی ہستی سے بے خبر ہے

    گناہ کا نام تک کہاں تھا وجود نوع بشر سے پہلے

    میں ظلمتوں میں بھی دیکھتا تھا سیاہ بختی کا اپنی عالم

    مری نظر معتبر کہاں تھی ورود شمس و قمر سے پہلے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے