صنعت نہ ہوگی تاہم کیا چیز ہو گئے تم
صنعت نہ ہوگی تاہم کیا چیز ہو گئے تم
ہر شخص سے تواضع ہر بات پر تبسم
دیکھو نہ میرے دل کی تصویر پائمالی
اپنے سے خود نہ نفرت کرنے لگو کہیں تم
جس دن سے تیرے دل تک پہنچیں مری نگاہیں
یکساں ہے مجھ کو تیری خاموشی و تکلم
ہے کس مقام پر اب الفت خدا ہی جانے
ہیں وہ بھی آج چپ چپ بیٹھے ہیں ہم بھی گم صم
میں سوچ میں تھا چھوڑوں کس طرح دو جہاں کو
اچھا ہوا کہ مجھ کو ایسے میں مل گئے تم
میکشؔ سا آدمی اور الفت کی سخت راہیں
ہر گام پر ہے لغزش ہر گام پر تصادم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.