Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سنبھالتا ہے ترا دست معتبر مجھ کو

سید محمد مجیب الحسن

سنبھالتا ہے ترا دست معتبر مجھ کو

سید محمد مجیب الحسن

MORE BYسید محمد مجیب الحسن

    سنبھالتا ہے ترا دست معتبر مجھ کو

    تو کس لیے ہو کوئی خوف یا خطر مجھ کو

    بس ایک بار تری جستجو میں نکلا تھا

    پھر اس کے بعد نہ اپنی ملی خبر مجھ کو

    وہ اک مکان جو پرچھائیوں کا مسکن ہے

    وہی بلاتا ہے مدت سے رات بھر مجھ کو

    کھلا یہی کہ ہے وہ زرد موسموں کا نقیب

    جو لگ رہا تھا بہاروں کا نامہ بر مجھ کو

    نہ جانے کب سے کھڑا ہوں خرد کی سرحد پر

    ہوائے کوئے جنوں آ شکار کر مجھ کو

    کچھ انتظام نئے بال و پر کا ہو جائے

    دگر جہان کا درپیش ہے سفر مجھ کو

    سنوارنے میں لگا تھا میں جس کے شام و سحر

    سمجھ رہا تھا وہی شخص بے ہنر مجھ کو

    ہوائے صبح ہے یا ہے شمیم جاں افروز

    جگانے آتا ہے کوئی دم سحر مجھ کو

    یہ سوچتا ہوں کہ صحرا کو اپنا گھر کر لوں

    کہ راس آ نہ سکے اپنے بام و در مجھ کو

    نظر جھکا کے مجھے ڈھونڈ اپنے پیکر میں

    تلاش کرتا ہے کیوں تو ادھر ادھر مجھ کو

    مجھے تلاش تھی جس کی وہی ملا نہ مجیبؔ

    قدم قدم پہ ملے یوں تو دیدہ ور مجھ کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے