Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سنبھل کر راہ میں چلنا وہی پتھر سکھاتا ہے

کرشن کمار ناز

سنبھل کر راہ میں چلنا وہی پتھر سکھاتا ہے

کرشن کمار ناز

MORE BYکرشن کمار ناز

    سنبھل کر راہ میں چلنا وہی پتھر سکھاتا ہے

    ہمارے پاؤں کے آگے جو ٹھوکر بن کے آتا ہے

    نہیں دیوار کے زخموں کا کچھ احساس انساں کو

    جو کیلیں گاڑنے کے بعد تصویریں لگاتا ہے

    میں جیسے واچنالیہ میں رکھا اخبار ہوں کوئی

    جو پڑھتا ہے وہ بے ترتیب اکثر چھوڑ جاتا ہے

    مصور پیاس کی حد سے گزرتا ہے کوئی جب بھی

    تبھی تصویر کاغذ پر سمندر کی بناتا ہے

    یہ سچ ہے سیڑھیاں شہرت کی چڑھ جانے کے بعد انساں

    سہارا دینے والے ہی کو اکثر بھول جاتا ہے

    نہ ایسے شخص کو چوکھٹ سے خالی ہاتھ لوٹاؤ

    جو اک روٹی کے بدلے سو دعائیں دے کے جاتا ہے

    بہت مشکل ہے نازؔ احسان کا بدلہ چکا پانا

    دیے کو خود دھواں اس کا اکیلا چھوڑ جاتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے