سنبھل سنبھل کے رہ عشق میں قدم نہ بڑھاؤ
سنبھل سنبھل کے رہ عشق میں قدم نہ بڑھاؤ
جنوں جنوں ہے خرد کی اسے نہ چال سکھاؤ
اندھیری شب ہے نہ سوچو کہ کون گزرے گا
گزر ہی جائے گا کوئی بھی راستہ تو دکھاؤ
ہزار گونہ حسیں ہیں یہ مہوشان زمیں
فلک کے چاند ستارو بہت نہ تم اتراؤ
ہر ایک وہم پہ ہوتا ہے اب یقیں کا گماں
سراب وقت کو سمجھو فریب وقت نہ کھاؤ
تمہارے ذوق سفر کا یہ امتحان ہے تپشؔ
کھلیں گے پھول بھی راہوں میں تم قدم تو بڑھاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.