سنبھل سنبھل کے اٹھاتے ہوئے قدم دونوں
سنبھل سنبھل کے اٹھاتے ہوئے قدم دونوں
ہر اونچ نیچ سے گزرے ہیں ساتھ ہم دونوں
نہیں رہے وہ مراسم ۔۔۔جو تھے مگر اب تک
رکھے ہوئے ہیں شناسائی کا بھرم دونوں
ہم ان کے پاس تو وہ ہیں ہمارے پاس مگر
اٹھا رہے ہیں اکیلے اکیلے غم دونوں
ہمیں رقیب سے چڑ ہے رقیب کو ہم سے
کہ تیرے چاہنے والے ہیں اے صنم دونوں
چلے تو آئے ہیں اس در سے مسکراتے ہوئے
تمام عمر اب آنکھیں رہیں گی نم دونوں
شعورؔ ہوش اڑانے میں ایک جیسے ہیں
ہمارا جام سفال اور جام جم دونوں
- کتاب : اب میں اکثر میں نہیں رہتا (Pg. 110)
- Author : انور شعور
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.