سنگ اور خشت ملامت سے بچا لو مجھ کو
سنگ اور خشت ملامت سے بچا لو مجھ کو
اپنے دربار کی دیوار بنا لو مجھ کو
پارہ پارہ ہو انا اور سر مغرور فنا
گیند کی طرح فضاؤں میں اچھالو مجھ کو
لقمۂ تر نے مرے نفس کو برباد کیا
یاد کرتے رہو کنکر کے نوالو مجھ کو
جانے کس قبر کا ہے پیکر خالی میرا
میں کھلونا ہوں تو بس توڑ ہی ڈالو مجھ کو
دشت پر خار میں ہوں اک شجر خام ابھی
اپنی دہلیز کا تختہ ہی بنا لو مجھ کو
اک نظر ایک نظر ایک نظر ایک نظر
صرف دزدیدہ نظر ڈال کے ٹالو مجھ کو
کاوشمؔ کیا ہے سمجھ میں کبھی آ جائے گا
غم زدہ گیت سمجھ کر کبھی گا لو مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.