سنگ دل ہے اثر اس پہ ہوگا نہیں قصۂ غم سنانے سے کیا فائدہ
سنگ دل ہے اثر اس پہ ہوگا نہیں قصۂ غم سنانے سے کیا فائدہ
محبوب خاں رونق
MORE BYمحبوب خاں رونق
سنگ دل ہے اثر اس پہ ہوگا نہیں قصۂ غم سنانے سے کیا فائدہ
کم تو ہوتی نہیں سوزش زندگی آنسوؤں میں نہانے سے کیا فائدہ
راز رکھتے ہو کیوں صاف فرمائیے دل کی باتیں چھپانے سے کیا فائدہ
آس دے دے کے مایوس کرتے ہو کیوں یوں کسی کو ستانے سے کیا فائدہ
اپنی تشنہ لبی کی شکایت نہیں یہ تو ساقی گری کی بھی توہین ہے
مے کشی کا تقاضا سمجھئے ذرا قطرہ-قطرہ چکھانے سے کیا فائدہ
خوف صیاد ہے بجلیوں کا ہے ڈر نا موافق ہوا ہے فضا پر خطر
جب مخالف ہے اتنے زمیں آسماں پھر نشیمن بنانے سے کیا فائدہ
آمد فصل گل ہو مبارک تمہیں اہل گلشن مگر یہ تو فرمائیے
جو کسی کے گلے کی نہ زینت بنے ایسی کلیاں کھلانے سے کیا فائدہ
چاندنی کی طرح وجہ فرحت بنے حسن سے کچھ ضیائے محبت ملے
برق بن کر جلا دے جو دنیا مری ایسا جلوہ دکھانے سے کیا فائدہ
راز اس میں نہیں کوئی اس کے سوا میں جو خاموش ہوں رونقؔ بے نوا
جس سے فریاد ہے وہ تو سنتا نہیں پھر جہاں کو سنانے سے کیا فائدہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.