سنگ کسی کے چلتے جائیں دھیان کسی کا رکھیں
سنگ کسی کے چلتے جائیں دھیان کسی کا رکھیں
ہم وہ مسافر ساتھ اپنے سامان کسی کا رکھیں
رنگ برنگے منظر دل میں آنکھیں خالی خالی
ہم آواز کسی کو دیں امکان کسی کا رکھیں
اک جیسے ہیں دکھ سکھ سب کے اک جیسی امیدیں
ایک کہانی سب کی کیا عنوان کسی کا رکھیں
دن بھر تو ہم پڑھتے پھریں اپنی غزلیں نظمیں
رات سرہانے اپنے ہم دیوان کسی کا رکھیں
اکھڑی اکھڑی الٹی سیدھی شاذؔ ہیں اس کی باتیں
آؤ کچھ دن اس دل کو مہمان کسی کا رکھیں
- کتاب : khamoshi ki khidkii se (Pg. 307)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.