سنگ کو تکیہ بنا خواب کو چادر کر کے
سنگ کو تکیہ بنا خواب کو چادر کر کے
جس جگہ تھکتا ہوں پڑ رہتا ہوں بستر کر کے
اب کسی آنکھ کا جادو نہیں چلتا مجھ پر
وہ نظر بھول گئی ہے مجھے پتھر کر کے
یار لوگوں نے بہت رنج دیے تھے مجھ کو
جا چکا ہے جو حساب اپنا برابر کر کے
اس کو بھی پڑ گیا اک اور ضروری کوئی کام
میں بھی گھر پر نہ رہا وقت مقرر کر کے
پوچھنا چاہتا ہوں اس نگہ و دل سے جمالؔ
کس کو آباد کیا ہے مجھے بے گھر کر کے
- کتاب : اکیلے پن کی انتہا (Pg. 74)
- Author : جمال احسانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.