سنگ مجنوں پہ لڑکپن میں اٹھایا کیوں تھا
سنگ مجنوں پہ لڑکپن میں اٹھایا کیوں تھا
یاد غالب کی طرح سر مجھے آیا کیوں تھا
بات اب یہ نہیں کیوں چھوڑا تھا اس نے مجھ کو
بات تو یہ ہے کہ وہ لوٹ کے آیا کیوں تھا
کتنے معصوم صفت لوگ تھے سمجھے ہی نہیں
اس نے پر توڑ کے تتلی کو اڑایا کیوں تھا
جس کے ہاتھوں میں نظر آتے تھے پتھر کل تک
اس نے ہی میری طرف پھول بڑھایا کیوں تھا
اب وہ اپنے کو خدا سمجھے تو غلطی کیا ہے
من کے مندر میں اسے تم نے بسایا کیوں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.