سنگ میں روح کا امکان بھی ہو سکتا ہے
سنگ میں روح کا امکان بھی ہو سکتا ہے
وہ جو بت ہے وہ مری جان بھی ہو سکتا ہے
کیا ضروری ہے مہکتا ہو فقط اس کا بدن
گھر میں رکھا ہوا گلدان بھی ہو سکتا ہے
یہ جو چاہت ہے عداوت میں بدل سکتی ہے
یہ جو تحفہ ہے کل احسان بھی ہو سکتا ہے
اب بھی آ سکتا ہے وہ چاند نظر دھیان رہے
نصف شب عید کا اعلان بھی ہو سکتا ہے
پھر ترے بعد حسیں چہرے کو دیکھا تو لگا
عشق تو ہجر کے دوران بھی ہو سکتا ہے
راہ میں عشق کی معلوم ہے سید احمدؔ
جان کا مال کا نقصان بھی ہو سکتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.