سنگ و شیشہ در و دیوار کے چہرے دیکھے
سنگ و شیشہ در و دیوار کے چہرے دیکھے
ہم نے اکثر رسن و دار کے چہرے دیکھے
خود ہتھیلی پہ اٹھائے ہوئے اپنے سر کو
سر پہ لٹکی ہوئی تلوار کے چہرے دیکھے
اپنے بے چہرہ تبسم کو مقید کر کے
ہم نے یوسف کے خریدار کے چہرے دیکھے
قتل خود کو کئی قسطوں میں کیا ہے ہم نے
قاتلوں میں بھی اگر پیار کے چہرے دیکھے
ہم نے یادوں کے دوراہے پہ صدا میں گھر کر
کبھی دشمن کبھی غم خوار کے چہرے دیکھے
تشنگی لب پہ سمیٹے ہوئے صحرا کی طرح
ہم نے ساقیٔ طرحدار کے چہرے دیکھے
آفتابوں سے بھرے شہر میں کجلائے ہوئے
ہم نے پھر صبح کے آثار کے چہرے دیکھے
سادے اوراق پہ بکھرا کے خود اپنا ہی وجود
ہم نے اپنے دل بے کار کے چہرے دیکھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.