Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سر بسر بدلا ہوا دیکھا تھا کل یار کا رنگ

ساون شکلا

سر بسر بدلا ہوا دیکھا تھا کل یار کا رنگ

ساون شکلا

MORE BYساون شکلا

    سر بسر بدلا ہوا دیکھا تھا کل یار کا رنگ

    خوب پہنا ہے نیا اس نے بھی اس بار کا رنگ

    سوکھے پتوں کی طرح اڑتا ہوا دور تلک

    میں نے جاتے ہوئے دیکھا مرے کردار کا رنگ

    اب جو آیا ہوں تو خاموش تو جاؤں گا نہیں

    اب اڑا کر کے ہی جاؤں گا میں دو چار کا رنگ

    کوئی کہہ دے کہ جھکا دو تو جھکا دوں میں سر

    اتنا کچا بھی نہیں ہے مری دستار کا رنگ

    کوئی پوچھے گا تو اب کھل کے بتا سکتا ہوں

    میرے دل دار سا ہوتا ہے جی دل دار کا رنگ

    باندھ کر میں نے بدن یاد کے دھاگوں سے کبھی

    مدتوں رسوا کیا روح طلب گار کا رنگ

    اور پھر لوٹ کے واپس ہی نہیں جا پاے

    دیکھنے آئے تھے ہم بھی کبھی اس پار کا رنگ

    لوٹ تو آئی ہے ساحل پہ مگر خوف میں ہے

    کشتی کی آنکھ سے اترا نہیں منجھدار کا رنگ

    چارہ گر خود ہے پریشان کے ساونؔ کیسے

    بدلا بیمار نے بیمار سے بیمار کا رنگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے