سر بسر شاخ دل ہری رہے گی
سر بسر شاخ دل ہری رہے گی
تا ابد آنکھ میں تری رہے گی
میں نے قصہ ہی پاک کر ڈالا
عشق ہوگا نہ خود سری رہے گی
عکس بنتے رہیں گے پیش نظر
صورت آئینہ گری رہے گی
سطر در سطر خوں جلایا ہے
لفظ میں روشنی بھری رہے گی
خامشی اوڑھ لی درختوں نے
آرزوئے سخن وری رہے گی
کوئی منزل تلاش لی جائے
اب کہاں تک یہ بے گھری رہے گی
باغ میں ہے قیام کا موقع
سب پرندوں سے دلبری رہے گی
کیا ہمیشہ بھٹکنا ہے مجھ کو
کیا ہمیشہ سبک سری رہے گی
زندگی سے ڈری رہوں گی میں
زندگی سائے سے ڈری رہے گی
چاند اگر ڈوب بھی گیا ماہینؔ
طاق پر چاندنی دھری رہے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.