سر بھی ہے پائے یار بھی شوق سوا کو کیا ہوا
سر بھی ہے پائے یار بھی شوق سوا کو کیا ہوا
جرأت دل کدھر گئی لغزش پا کو کیا ہوا
حسرت عفو کیا ہوئی جرم و خطا کو کیا ہوا
سامنے ہے در کرم دست دعا کو کیا ہوا
وقف مذاق جستجو دیدہ و دل ہیں اب کہاں
منزل شوق پا ہی کی غیرت پا کو کیا ہوا
جذب و اثر سے بن گیا اور بھی دشمن آسماں
کر دیا راز دل عیاں آہ رسا کو کیا ہوا
کل تو بحد شکوہ تھیں عشق کی بدگمانیاں
اب نہ ندامتیں ہیں کیوں شکوہ سرا کو کیا ہوا
شاعر بزم عقل و ہوش ہاں کوئی اور نغمہ سروش
دل کی صدا ہے کیوں خموش دل کی صدا کو کیا ہوا
یوں تو ہزار نقش ہیں صفحۂ کائنات پر
اس کا پتہ نہیں مگر نقش وفا کو کیا ہوا
گم شدۂ جمال ہوں دل ہی کو ساتھ اے شکیلؔ
مجھ کو بھی لے کے کھو گیا راہنما کو کیا ہوا
- کتاب : Kulliyat-e-Shakiil Badaayuuni (Pg. 129)
- Author : Shakiil Badaayuuni
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.