سر بریدہ کوئی لشکر نہیں دیکھا جاتا
سر بریدہ کوئی لشکر نہیں دیکھا جاتا
ہم سے یہ ظلم کا منظر نہیں دیکھا جاتا
اپنی آنکھوں کو یہی کہہ کے سلا دیتا ہوں
اپنی اوقات سے بڑھ کر نہیں دیکھا جاتا
اپنے کاندھوں پہ اٹھا لیتے ہیں لاشہ اپنا
بوجھ اپنا کسی سر پر نہیں دیکھا جاتا
دیکھنے کو تو اسے بار نہیں ہے مجھ کو
بات یہ ہے کہ برابر نہیں دیکھا جاتا
لوٹنا ہو تو ان آنکھوں سے کنارا کر لو
ڈوبنا ہو تو سمندر نہیں دیکھا جاتا
آئنہ ہوں نہ چرا مجھ سے تو نظریں اپنی
دیکھ آئینے سے باہر نہیں دیکھا جاتا
ہم برے ہیں تو کوئی بات نہیں ہے اقرارؔ
ان سے تو کوئی سخن ور نہیں دیکھا جاتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.