سرچشمۂ خمار نے دیکھا نہ میری سمت
سرچشمۂ خمار نے دیکھا نہ میری سمت
یعنی کہ چشم یار نے دیکھا نہ میری سمت
میں گلستان دہر سے بد ظن ہوں اس لیے
گل ہائے دل بہار نے دیکھا نہ میری سمت
جس کے ہر ایک اشک سے دکھتا تھا میرا دل
اس چشم سوگوار نے دیکھا نہ میری سمت
وابستہ میری جان تھی اس کی نگاہ سے
لیکن ستم شعار نے دیکھا نہ میری سمت
کاشفؔ مجھے دلاسے کی حاجت تھی جس گھڑی
کیوں میرے غم گسار نے دیکھا نہ میری سمت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.