Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سر بزم طلب رقص شرر ہونے سے ڈرتی ہوں

ریحانہ قمر

سر بزم طلب رقص شرر ہونے سے ڈرتی ہوں

ریحانہ قمر

MORE BYریحانہ قمر

    سر بزم طلب رقص شرر ہونے سے ڈرتی ہوں

    کہ میں خود پر محبت کی نظر ہونے سے ڈرتی ہوں

    بچانا چاہتی ہوں اس کو سورج کی تمازت سے

    مگر میں اس کے رستے کا شجر ہونے سے ڈرتی ہوں

    کبھی اس کے خیالوں میں نہیں جاتی تھی دریا پر

    اور اب یہ وقت آیا ہے کہ گھر ہونے سے ڈرتی ہوں

    اگر یہ سچ ہے خوشبو اور محبت چھپ نہیں سکتے

    تو کیوں اپنی محبت کی خبر ہونے سے ڈرتی ہوں

    میں اپنی ذات میں بھیگے پروں کا بوجھ ہوں شاید

    کسی بے بال و پر کے بال و پر ہونے سے ڈرتی ہوں

    مجھے دشمن کا بھی دل توڑنا اچھا نہیں لگتا

    کسی کی بد دعاؤں کا اثر ہونے سے ڈرتی ہوں

    بھلا تشبیہ سے رتبہ مرا کیوں کم کرے کوئی

    قمرؔ ہوں اس لیے رشک قمر ہونے سے ڈرتی ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے