سر محشر یہی پوچھوں گا خدا سے پہلے
سر محشر یہی پوچھوں گا خدا سے پہلے
تو نے روکا بھی تھا مجرم کو خطا سے پہلے
اشک آنکھوں میں ہیں ہونٹوں پہ بکا سے پہلے
قافلۂ غم کا چلا بانگ درا سے پہلے
یہ تو سچ ہے کہ تجھے ترک جفا کا حق ہے
ہاں مگر پونچھ تو لے اہل وفا سے پہلے
اڑ گیا جیسے یکایک مرے شانوں پر سے
وہ جو اک بوجھ تھا تسلیم خطا سے پہلے
ہاں یہی دل جو کسی کا ہے اب آئینۂ حسن
ایک پتھر تھا محبت کی جلا سے پہلے
آنکھ جھپکا بھی تو دے دل کو چرانے والے
اک تبسم نگہ ہوشربا سے پہلے
لذت زیست کوئی اس کے مقابل کی نہیں
وہ جو اک کیف سا طاری ہے خطا سے پہلے
ابتدا ہی سے نہ دے زیست مجھے درس اس کا
اور بھی باب تو ہیں باب رضا سے پہلے
در مے خانہ سے آتی ہے صلائے تازہ
آج سیراب کیے جائیں گے پیاسے پہلے
راز مے نوشی ملاؔ ہوا افشا ورنہ
کیا وہ مد مست نہ تھا لغزش پا سے پہلے
- کتاب : Kulliyat-e-Anand Narayan Mulla (Pg. 136)
- Author : Anand Narayan Mull a
- مطبع : Qaumi Council Baraye-farogh Urdu (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.