سر صحرا شجر نکل آئیں
سر صحرا شجر نکل آئیں
کچھ تو اہل ہنر نکل آئیں
وہ کہاں گھونسلوں میں رہتے ہیں
جن پرندوں کے پر نکل آئیں
خون بویا گیا زمینوں میں
عین ممکن ہے سر نکل آئیں
کتنی سفاک ہوں گی دیواریں
سوچ گر ان میں در نکل آئیں
وہ بھٹکتے رہیں گے جیون بھر
گھر سے جو بھول کر نکل آئیں
وقت ہے روشنی بنانے کا
اب تو اہل ہنر نکل آئیں
شہر سے ظلمتیں مٹانی ہیں
شہر کے اہل زر نکل آئیں
واعظ شہر نے کہا عابدؔ
آؤ پھیلا کے شر نکل آئیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.