Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سر شاخسار گلاب ہیں یہ جو خواب ہیں

محمد فیروز شاہ

سر شاخسار گلاب ہیں یہ جو خواب ہیں

محمد فیروز شاہ

MORE BYمحمد فیروز شاہ

    سر شاخسار گلاب ہیں یہ جو خواب ہیں

    کبھی خار زار عذاب ہیں یہ جو خواب ہیں

    تری نسبتیں ہوں نصیب میں تو چمک اٹھیں

    مری آرزو کا نصاب ہیں یہ جو خواب ہیں

    رہے قلب خاک میں ان کا نم بڑی دیر تک

    سر ریگزار سحاب ہیں یہ جو خواب ہیں

    مری کل کمائی ہے فکر و شعر کی روشنی

    یہی میرے اجر و ثواب ہیں یہ جو خواب ہیں

    ترے نطق نے جو رقم کیے تھے ورق ورق

    یہ وہی حروف کتاب ہیں یہ جو خواب ہیں

    ترے لمس جاں کے سرور کی یہ کشید ہیں

    سو مجھے تو جام شراب ہیں یہ جو خواب ہیں

    نہ تو وصل فصل بہار ہو نہ ہی تو ملے

    تو میں سوچتا ہوں سراب ہیں یہ جو خواب ہیں

    تری یاد تاروں سے جگمگاتی ردائے شب

    اسی آسماں کے شہاب ہیں یہ جو خواب ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے