سر تربت کہیں اک حسن کی تصویر دیکھی ہے
سر تربت کہیں اک حسن کی تصویر دیکھی ہے
ارے او مرنے والے یوں تری تقدیر دیکھی ہے
سلگتی آگ کے دریا کئے طے ڈوب کر میں نے
تڑپتی زندگی سے بازئ شمشیر دیکھی ہے
نہ بہلائیں مجھے اب جھوٹے وعدوں سے مرے رہبر
بہت کچھ آج تک ان کی رہ تدبیر دیکھی ہے
پہاڑوں کو ہلا دے منقلب کر دے زمانوں کو
نظر نے وہ صدائے حلقۂ زنجیر دیکھی ہے
بنا دے مجھ سے جیسے نابلد کو بھی جو اک شاعر
وہ میں نے حضرت مخمورؔ میں تاثیر دیکھی ہے
غریبی مفلسی بے چارگی غم کی ہراسانی
بانداز جلی ہر سمت یہ تحریر دیکھی ہے
جو آہن موم کر دے اور پتھر کو بھی پگھلا دے
جناب ضبطؔ کی باتوں میں وہ تاثیر دیکھی ہے
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 207)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.