Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سر جزیروں کے پھر سے ابھرنے لگے

پرتپال سنگھ بیتاب

سر جزیروں کے پھر سے ابھرنے لگے

پرتپال سنگھ بیتاب

MORE BYپرتپال سنگھ بیتاب

    سر جزیروں کے پھر سے ابھرنے لگے

    وہ جو پانی چڑھے تھے اترنے لگے

    اب کسی دوست سے کوئی شکوہ نہیں

    وقت کے ساتھ سب زخم بھرنے لگے

    ہم نے ماضی میں ٹھکرائی ہیں منزلیں

    راستے میں کہاں ہم ٹھہرنے لگے

    موج در موج خشکی تھی پیش نظر

    شور اندر کے دریا بھی کرنے لگے

    ایسے کیا جرم سرزد ہوئے ارض پر

    لوگ اپنے ہی سائے سے ڈرنے لگے

    آج پھر آپ لاغر ہیں سورج میاں

    دھوپ میں لوگ پھر سے ٹھٹھرنے لگے

    کون سے منصبوں کی محبت میں ہم

    اپنے منصب سے نیچے اترنے لگے

    تم نے صحرا میں چھوڑے تھے جو نقش پا

    آج وہ آندھیوں میں بکھرنے لگے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے