سر جھکا دے جس جگہ پر تیرا دیوانہ ابھی
سر جھکا دے جس جگہ پر تیرا دیوانہ ابھی
حاجی شفیع اللہ شفیع بہرائچی
MORE BYحاجی شفیع اللہ شفیع بہرائچی
سر جھکا دے جس جگہ پر تیرا دیوانہ ابھی
بت کدہ بھی ہو تو بن جائے خدا خانہ ابھی
دل میں باقی ہے اگر جذب کلیمانہ ابھی
دیکھئے گا ہر جگہ پر نور جانانہ ابھی
وہ نظر آتے ہیں مجھ کو بے حجابانہ ابھی
جذب دل رہنے دے کچھ دن اور دیوانہ ابھی
ماسوا سے بے خبر ہے اور بیگانہ ابھی
جستجو میں تیری سر گرداں ہے دیوانہ ابھی
کیوں نہ ہر لمحہ فزوں ہو جوش رندانہ ابھی
مل رہی ہے ان سے پیمانہ بہ پیمانہ ابھی
کہہ رہا ہے مست ہو کر تیرا مستانہ ابھی
رقص میں ساغر ہے گردش میں ہے پیمانہ ابھی
اک کرن جلوے کی تیرے روئے جانانہ ابھی
کر گئی ہوش و خرد سے مجھ کو بیگانہ ابھی
ہوش میں اپنے ہے کچھ کچھ تیرا دیوانہ ابھی
اے نگاہ ناز کوئی اور پیمانہ ابھی
تیرے ہاتھوں سے اگر ملتے رہیں جام و سبو
ہر قدم پر ڈال دیں بنیاد مے خانہ ابھی
تیرے ہی جلووں سے ہیں معمور یہ دیر و حرم
کعبہ دیکھا دیکھ آئے جا کے بت خانہ ابھی
دل تو پہلے ہی سے ان کو دے چکے ہیں اے شفیعؔ
ایک باقی رہ گیا ہے سر کا نذرانہ ابھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.