Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سر جھکا لیتا تھا پہلے جس کو اکثر دیکھ کر

سرمد صہبائی

سر جھکا لیتا تھا پہلے جس کو اکثر دیکھ کر

سرمد صہبائی

MORE BYسرمد صہبائی

    سر جھکا لیتا تھا پہلے جس کو اکثر دیکھ کر

    آج پاگل ہو گیا اس کو برابر دیکھ کر

    خواہشوں میں بہہ گیا کمزور مٹی کا حصار

    جسم قطرے میں سمٹ آیا سمندر دیکھ کر

    سوچتا ہوں رات کے اندھے سفر کے موڑ پر

    چاند گھبرایا تو ہوگا خالی بستر دیکھ کر

    آنکھ کھلتے ہی ہر اک لمحے میں میرا عکس تھا

    میں بکھر جاتا ہوں اس کھڑکی کے باہر دیکھ کر

    تو ہی اترے گا خرابوں میں فراز عرش سے

    ہم تو بے حس ہو چکے ہیں اب یہ منظر دیکھ کر

    چاند تکنے کی تمنا لے کے واپس آ گیا

    دوسروں کے گھر کو اپنی چھت سے اوپر دیکھ کر

    اب تو مڑ کر بھی کسی آواز کو سنتا نہیں

    جا بہ جا بکھرے ہوئے سڑکوں پہ پتھر دیکھ کر

    مجھ کو سرمدؔ اپنی بھی پہچان تک باقی نہیں

    شخص اک اپنے ہی جیسا اپنے اندر دیکھ کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے