سر کاٹ کے کر دیجئے قاتل کے حوالے
سر کاٹ کے کر دیجئے قاتل کے حوالے
ہمت مری کہتی ہے کہ احسان بلا لے
ہر قطرۂ خوں سوز دروں سے ہے اک اخگر
جلاد کی تلوار میں پڑ جائیں گے چھالے
نادان نہ ہو عقل عطا کی ہے خدا نے
یوسف کی طرح تم کو کوئی بیچ نہ ڈالے
ہستی کی اسیری سے شرر سے ہیں سوا تنگ
چھوٹے تو ادھر پھر کے نہیں دیکھنے والے
سالک کو یہی جادے سے آواز ہے آتی
پامال جو ہو راہ وہ منزل کی نکالے
صیاد چمن ہی میں کرے مرغ چمن ذبح
لبریز لہو سے ہی درختوں کے ہوں تھالے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.