Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سرکشی کو جب ہم نے ہم رکاب رکھنا ہے

سرور ارمان

سرکشی کو جب ہم نے ہم رکاب رکھنا ہے

سرور ارمان

MORE BYسرور ارمان

    سرکشی کو جب ہم نے ہم رکاب رکھنا ہے

    ٹوٹنے بکھرنے کا کیا حساب رکھنا ہے

    ایک ایک ساعت میں زندگی سمونی ہے

    ایک ایک جذبے میں انقلاب رکھنا ہے

    رات کے اندھیروں سے جنگ کرنے والوں نے

    صبح کی ہتھیلی پر آفتاب رکھنا ہے

    ہم پہ اس سے واجب ہیں کوششیں بغاوت کی

    تم نے جس قبیلے کو کامیاب رکھنا ہے

    رکھ دو ہم فقیروں کی اس کشادہ جھولی میں

    اپنی بادشاہی کا جو عذاب رکھنا ہے

    تم تو خود زمانے میں جبر کی علامت ہو

    تم نے جبر کیا زیر احتساب رکھنا ہے

    شہر بے اماں ہم نے نقد جاں لٹا کر بھی

    تیرے ہر دریچے پر کل کا خواب رکھنا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے