سر کے بالوں پر سپیدی کا اثر بڑھتا گیا
سر کے بالوں پر سپیدی کا اثر بڑھتا گیا
ظلمتیں چھٹتی گئیں نور سحر بڑھتا گیا
رفتہ رفتہ دل پہ فطرت کا اثر بڑھتا گیا
جیسے جیسے دن گئے مرنے سے ڈر بڑھتا گیا
راز ہستی کھل چکا تھا میں تھا اور مستئ شوق
موت جس جس رخ ہٹی میں بھی ادھر بڑھتا گیا
دیر و کعبہ طور و محشر میں کسے تھا امتیاز
تم جدھر بڑھتے گئے دل بھی ادھر بڑھتا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.