Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سر میں سودا کوئی باقی نہ جنوں ہے یوں ہے

عبدالقادر

سر میں سودا کوئی باقی نہ جنوں ہے یوں ہے

عبدالقادر

MORE BYعبدالقادر

    سر میں سودا کوئی باقی نہ جنوں ہے یوں ہے

    اب تو آرام ہے راحت ہیں سکوں ہے یوں ہے

    اس سے ملنے کے بہانے تو بہت ہیں لیکن

    اس سے ملنا مرے پندار کا خوں ہے یوں ہے

    ناصحا تجھ کو خبر سب ہے محبت کیا ہے

    ورنہ یوں ہی نہیں سمجھا تھا کہ یوں ہے یوں ہے

    ہم ہیں محتاج ہر اک کام کے کرنے میں یہاں

    رب کا ہر کام فقط کن فیکوں ہے یوں ہے

    کتنی رغبت تھی تری یاد سے پہلے مجھ کو

    اور تری یاد بھی اب کار زبوں ہے یوں ہے

    پھر وہی کل کی طرح دیر سے گھر آؤ گے

    پھر وہی عذر بتاؤگے کہ یوں ہے یوں ہے

    پہلے کچھ بات بھی ہو جاتی تھی اس سے قادرؔ

    اور اب اس سے مری ہاں ہے نہ ہوں ہے یوں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے