سرنگوں موسم بہار میں ہے
سرنگوں موسم بہار میں ہے
یہ شجر کس کے انتظار میں ہے
تاب نظارہ آنکھ کو بھی نہیں
دل بھی کب اپنے اختیار میں ہے
زیست ہو بات ہو کہ مجلس ہو
لطف گر ہے تو اختصار میں ہے
وہ بس اک بار چھو کے گزرے تھے
روح تک لمس کے خمار میں ہے
کیسا الٹا سفر ہے جیون کا
یہ چڑھاؤ کسی اتار میں ہے
زیست کرنے میں لطف کیا ڈھونڈھیں
کیا مزہ وقت مستعار میں ہے
بات کچھ تو عجیب ہے اب کے
کیسی تلخی مزاج یار میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.