Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سر پر سات آکاش زمیں پر سات سمندر بکھرے ہیں

راحت اندوری

سر پر سات آکاش زمیں پر سات سمندر بکھرے ہیں

راحت اندوری

MORE BYراحت اندوری

    سر پر سات آکاش زمیں پر سات سمندر بکھرے ہیں

    آنکھیں چھوٹی پڑ جاتی ہیں اتنے منظر بکھرے ہیں

    زندہ رہنا کھیل نہیں ہے اس آباد خرابے میں

    وہ بھی اکثر ٹوٹ گیا ہے ہم بھی اکثر بکھرے ہیں

    اس بستی کے لوگوں سے جب باتیں کیں تو یہ جانا

    دنیا بھر کو جوڑنے والے اندر اندر بکھرے ہیں

    ان راتوں سے اپنا رشتہ جانے کیسا رشتہ ہے

    نیندیں کمروں میں جاگی ہیں خواب چھتوں پر بکھرے ہیں

    آنگن کے معصوم شجر نے ایک کہانی لکھی ہے

    اتنے پھل شاخوں پہ نہیں تھے جتنے پتھر بکھرے ہیں

    ساری دھرتی سارے موسم ایک ہی جیسے لگتے ہیں

    آنکھوں آنکھوں قید ہوئے تھے منظر منظر بکھرے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے