سر پہ آئی جو آفت وہ ٹل ہی گئی
سر پہ آئی جو آفت وہ ٹل ہی گئی
زندگی رنج و غم سے نکل ہی گئی
لاکھ محتاط تھے دیدہ و دل سے ہم
پھر بھی ان کی نظر چال چل ہی گئی
عمر بھر ہم رہے غم سے دامن کشاں
زندگی آپ کے غم میں ڈھل ہی گئی
راز رکھا محبت کے ہر راز کو
پھر بھی یہ بات منہ سے نکل ہی گئی
چارہ سازوں کے الطاف کا شکریہ
زندگی غم کے غنچوں میں ڈھل ہی گئی
آپ نے لاکھ اس کو نہ چاہا مگر
انجمن میں مری بات چل ہی گئی
لاکھوں ہم نے کیا ضبط دل پر مگر
ان کو دیکھا طبیعت مچل ہی گئی
جب بھی عاصیؔ مجھے وہ ملے راہ میں
دیکھ کر ہم کو یہ دنیا جل ہی گئی
- کتاب : زندگی کے مارے لوگ (Pg. 85)
- Author : ودیا رتن آسی
- مطبع : چیتن پرکاشن،پنجابی بھون،لدھیانہ (2017)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.